میرے پہلو میں ہے وہ رشک قمر آج کی رات
میرے پہلو میں ہے وہ رشک قمر آج کی رات
جا کے غیروں میں رہے درد جگر آج کی رات
نیند کا وصل میں ہوگا نہ گزر آج کی رات
رت جگا آ کے کرے گی مرے گھر آج کی رات
کس کے گھر جائے گا وہ رشک قمر آج کی رات
چاند نکلے گا خدا جانے کدھر آج کی رات
یہ شب وصل شب ہجر سے یا رب بڑھ جائے
روز فردا کی کبھی ہو نہ سحر آج کی رات
زلف کی آڑ میں دل لے اڑی شوخئ نگاہ
پا گئی ڈھونڈھتی تھی جس کو نظر آج کی رات
کٹنے والی نظر آتی نہیں یہ ہجر کی شب
ہو نہیں سکتی کسی طرح بسر آج کی رات
نہ کسی سمت سے آواز اذاں آتی ہے
بولتا ہے نہ کہیں مرغ سحر آج کی رات
رخصت اے زیست کہ شام شب غم آتی ہے
اپنا اس دار فنا سے ہے سفر آج کی رات
زندگانی کا نتیجہ ہے یہی مدت وصل
حاصل عمر ہیں یہ چار پہر آج کی رات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.