میرے سر سے کیا غرض سرکار کو
میرے سر سے کیا غرض سرکار کو
دیکھیے اپنے در و دیوار کو
یہ گھٹا ایسی گھٹا اتنی گھٹا
مے حلال ایسے میں ہے مے خوار کو
دھمکیاں دیتے ہو کیا تلوار کی
ہم لگاتے ہیں گلے تلوار کو
اپنی اپنی سب دکھاتے ہیں بہار
گل بھی گلشن سے چلے بازار کو
طاق سے مینا اتار آئی بہار
طاق پر رکھ شیخ استغفار کو
ڈھونڈھتا پھرتا ہے کوئے غیر میں
دل مبارکؔ کو مبارکؔ یار کو
- کتاب : intekhaab-e-kalaam (Pg. 26)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.