میرے سوا سبھی کی تھی یلغار ہر طرف
میرے سوا سبھی کی تھی یلغار ہر طرف
نادان صرف میں ہی تھا ہشیار ہر طرف
باقی بچے گا کچھ بھی نہ مجھ کو نکال کے
ہیں میرے دم سے ثابت و سیار ہر طرف
سب دل پہ چوٹ کھائے ہیں سب غم چھپائے ہیں
آزار عشق کے ہیں گنہ گار ہر طرف
بازار مصر میں کوئی یوسف نہیں ہے اب
کس کی تلاش میں ہیں خریدار ہر طرف
قصر انا کے تخت کا سلطان میں ہی ہوں
میں نے ہی خود اٹھائی ہے دیوار ہر طرف
بچھ جاتی ہیں صفیں کی صفیں رن میں چار سو
جب اک طرف سے کرتا ہوں میں وار ہر طرف
خود چل کے کوئی جاتا نہیں اس کے نام پر
بیٹھے سبھی ہیں جانے کو تیار ہر طرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.