Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے الجھے ہوئے بالوں کو سنوارا کیوں ہے

اقبال عمر

میرے الجھے ہوئے بالوں کو سنوارا کیوں ہے

اقبال عمر

MORE BYاقبال عمر

    میرے الجھے ہوئے بالوں کو سنوارا کیوں ہے

    تیری آنکھوں میں وہی خواب زلیخا کیوں ہے

    کم نہیں مجمع دریوزہ گران الفت

    اے مرے چاہنے والے مجھے چاہا کیوں ہے

    ننگ ہستی ہی نہیں ننگ زمانہ میں ہوں

    سجدۂ شوق کا پھر مجھ سے تقاضا کیوں ہے

    میں تو اشکوں کے سوا کچھ بھی تجھے دے نہ سکا

    اس قدر پیار سے آخر مجھے دیکھا کیوں ہے

    اب تلک جو دل بیتاب کو بہلا نہ سکیں

    انہیں موہوم امیدوں کا سہارا کیوں ہے

    کیا ابھی تک نہ ہوئی رنگ زمانہ کی خبر

    شہر یاروں میں مرے عشق کا چرچا کیوں ہے

    دل دیوانہ میں اک شمع تو جل اٹھی ہے

    دل دیوانہ کو اندیشۂ فردا کیوں ہے

    عظمت عشق کا اے دوست بھرم رکھنا ہے

    ذرے ذرے پہ یہ عکس چمن آرا کیوں ہے

    دل میں رکھا ہے اور آنکھوں میں بسایا ہے مگر

    تیرا اقبالؔ ترے پیار سے ڈرتا کیوں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے