میری آنکھوں میں غم کی نشانی نہیں
پتھروں کے پیالوں میں پانی نہیں
میں تجھے بھول کر بھی نہیں بھولتا
پیار سونا ہے سونے کا پانی نہیں
میری اپنی بھی مجبوریاں ہیں بہت
میں سمندر ہوں پینے کا پانی نہیں
میرا چہرہ لکیروں میں تقسیم ہے
آئنوں سے مجھے بد گمانی نہیں
شام کے بعد بچوں سے کیسے ملوں
اب مرے پاس کوئی کہانی نہیں
موسموں کے لفافے بدلتے رہے
کوئی تحریر اتنی پرانی نہیں
کوئی آسیب ہے اس حسیں شہر پر
شام روشن ہے لیکن سہانی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.