میری آواز سے آواز ملانے والے
ہیں کہاں شہر میں طوفان اٹھانے والے
پھر ستاروں کی چمک ماند پڑی جاتی ہے
پھر برہنہ ہوں کھڑا زخم لگانے والے
زرد شہروں میں پرندوں نے پناہیں ڈھونڈیں
سبز جنگل میں نیا جال بچھانے والے
روندتا ہے مجھے کیوں نقش قدم کی صورت
میری پہچان ہے کیا مجھ کو مٹانے والے
آپ کو مجھ سے محبت ہو الٰہی توبہ
اپنے احباب تو ہیں بات بنانے والے
اور کچھ روز یہاں ٹھہریں گے بدنام نظرؔ
پھر کہاں پاؤ گے اشعار سنانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.