Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری باتیں سن کے پر سب پنچھیوں کے جھڑ گئے

شہاب اللہ شہاب

میری باتیں سن کے پر سب پنچھیوں کے جھڑ گئے

شہاب اللہ شہاب

MORE BYشہاب اللہ شہاب

    میری باتیں سن کے پر سب پنچھیوں کے جھڑ گئے

    غم کی ارزانی سے پتے ٹہنیوں کے سڑ گئے

    اس کی منزل اتنی مشکل تھی بتاؤں کیا تجھے

    یاد آئی جب کبھی پاؤں پہ چھالے پڑ گئے

    میں ذرا سا ہی رکا تھا اک شجر کے سائے میں

    درد کو محسوس کرکے برگ سارے جھڑ گئے

    علم جن کے پاس تھا سو وہ سراپا عجز تھے

    دور تھے منطق سے جو وہ اپنی ضد پر اڑ گئے

    زہر میں کچھ اس قدر ڈوبے ہوئے الفاظ تھے

    آئنہ دیکھا تو میرے ہونٹ نیلے پڑ گئے

    اپنی ہی تہذیب کو ہم دفن ہوتا دیکھ کر

    شرم کے مارے جہاں تھے ہم وہیں پر گڑ گئے

    وہ گلے لگ کر ملا تو میں نے یہ دیکھا شہابؔ

    خالی آنکھوں میں محبت کے نگینے جڑ گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے