میری بربادیوں کی یہ تصویر
میری بربادیوں کی یہ تصویر
گردش وقت کی ہے ایک لکیر
حسن تدبیر کی نگاہوں سے
دیکھ تو اپنے بخت کی تحریر
دور کر دے دلوں کی تاریکی
اے جمال خلوص کی تنویر
تم سمجھتے ہو جن کو میر چمن
زلف حرص و ہوا کے ہیں وہ اسیر
کھا رہا ہوں فریب آزادی
دیکھ کر پاؤں کی نئی زنجیر
جھوٹی توقیر کے لیے اکثر
بیچ دیتے ہیں لوگ اپنا ضمیر
کل بھی آ جائے گا مگر زخمیؔ
کتنی دھندلی ہے آج کی تصویر
- کتاب : Nuquush-e-daaG (Pg. 133)
- Author : Sahir Hoshiyarpuri
- مطبع : Haryana Urdu Acadami (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.