میری بستی کی کوئی تشنہ دہانی دیکھے
میری بستی کی کوئی تشنہ دہانی دیکھے
مدتیں گزریں کسی آنکھ میں پانی دیکھے
جاگ جائے تو بلا لیتا ہے صحرا اس کو
سوئے تو خواب میں دریا کی روانی دیکھے
آ گیا گھر تو مجھے جانا ہے بستر کی طرف
اب کسے تاب کہ یہ ہجرت ثانی دیکھے
اک تبسم سے کوئی عمر گزارے کیسے
کب تلک ترک تعلق کی نشانی دیکھے
میرے الفاظ نے ایجاد کیا ہے اس کو
جو بھی دیکھے اسے اب میری زبانی دیکھے
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 108)
- Author :امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.