میری بیاض شعر پہ وہ نام لکھ گیا
اک خواب اور ایک حسیں شام لکھ گیا
دل اس کو ڈھونڈھتا ہے اسی کی تلاش ہے
چپکے سے اک دعا جو مرے نام لکھ گیا
پھر اس سے کب ہو میری ملاقات دیکھیے
آغاز ہی میں جو مرا انجام لکھ گیا
جلتی زمیں پہ میں ہی کھڑا تھا کوئی نہ تھا
جھونکا ہوا کا آیا تو سو نام لکھ گیا
خوشبو تھا وہ کہ ایک نئی رت نیا سماں
چپکے سے میرے نام جو یہ شام لکھ گیا
وہ مجھ سے چھین کر مری بینائیاں تمام
پتھر کا کیسا شہر مرے نام لکھ گیا
خود اپنی آگ ہی میں جلا ہوں مگر رئیسؔ
سب کے لئے مہکتی ہوئی شام لکھ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.