Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری بیتابی کی اس دل کو خبر کیوں کر ہو

میر شیر علی افسوس

میری بیتابی کی اس دل کو خبر کیوں کر ہو

میر شیر علی افسوس

MORE BYمیر شیر علی افسوس

    میری بیتابی کی اس دل کو خبر کیوں کر ہو

    آہ کا دوستو پتھر میں اثر کیوں کر ہو

    نہ سری اس میں نہ پیکان جو کھینچوں اس کو

    دل سے باہر یہ مرا تیر نظر کیوں کر ہو

    ایک دم تجھ سے جو ہوتے تھے جدا روتے تھے

    صبر دوری میں تری آٹھ پہر کیوں کر ہو

    ہم نشیں شغل نہ ہووے جو ہمیں رونے کا

    تو بھلا ہجر میں اوقات بسر کیوں کر ہو

    جیب سیتا ہے تو کیا یہ تو بتا اے ناصح

    چاک ہو جاوے تو پیوند جگر کیوں کر ہو

    شمع ساں جل کے بجھے تو بھی نہ دیکھا اس نے

    کیا کریں اب متوجہ وہ ادھر کیوں کر ہو

    الاماں دیکھ کے دلبر کو ملک کہتے ہیں

    آہ پھر عہدہ برا اس سے بشر کیوں کر ہو

    تو رہے غیر کے آغوش میں جب ساری رات

    پھر تو راحت ہمیں اے رشک قمر کیوں کر ہو

    نہ وہ رنگت ہے نہ وہ اس میں نزاکت پیارے

    تیرے ہونٹوں سے مشابہ گل تر کیوں کر ہو

    اپنے نزدیک بھی آنے نہیں دیتا وہ مجھے

    دل میں ایسے بت عیار کے گھر کیوں کر ہو

    ٹک سنبھال اپنے تئیں فائدہ گھبرائے سے

    ہجر کی رات ہے افسوسؔ سحر کیوں کر ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے