Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری غربت کو پشیمان بھی کر سکتا تھا

کلدیپ کمار

میری غربت کو پشیمان بھی کر سکتا تھا

کلدیپ کمار

MORE BYکلدیپ کمار

    میری غربت کو پشیمان بھی کر سکتا تھا

    وہ تو زردار تھا احسان بھی کر سکتا تھا

    اتنی آسانی سے کیسے میں اسے پا لیتا

    یہ مرے عشق کا نقصان بھی کر سکتا تھا

    جیسے تیسے نظر انداز کیا ہے میں نے

    ورنہ یہ واقعہ حیران بھی کر سکتا تھا

    کس نے سوچا تھا کہ اک شخص تھا جو موج بہار

    ایک پل میں مجھے ویران بھی کر سکتا تھا

    وقت رہتے ہی چلو کھول لیں آنکھیں میں نے

    ورنہ یہ خواب پریشان بھی کر سکتا تھا

    شکر کر میں نے فقط نظم کیا ہے تجھ کو

    میں تجھے نظم کا عنوان بھی کر سکتا تھا

    جب بچھڑنا ہی تھا تو مل کے بچھڑنا تھا اسے

    وہ مری موت کو آسان بھی کر سکتا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 87)
    • Author : کلدیپ کمار
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے