میری ہر بات کی نفی نہ کرو
میری ہر بات کی نفی نہ کرو
اختیار ایسی بے رخی نہ کرو
سلسلے چھوڑ دو رقابت کے
دوستی کر کے دشمنی نہ کرو
آ چکے ہیں اندھیرے راس ہمیں
اب اندھیروں میں روشنی نہ کرو
زندگی خود ہی فکر مند سی ہے
رات دن فکر زندگی نہ کرو
تم مسلسل رکھو اسے دل میں
یاد اس کو کبھی کبھی نہ کرو
اس کے جانے کے بعد کر لینا
بات ہم سے مگر ابھی نہ کرو
تم ابھی اپنے آپ کو ساگرؔ
اس کے الزام سے بری نہ کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.