میری ہر بات پہ منہ پھیر کے ہنستا کیا ہے
میری ہر بات پہ منہ پھیر کے ہنستا کیا ہے
میں بھی انسان ہوں تو نے مجھے سمجھا کیا ہے
ایک میرا ہی ہے گھر شیشے کا سو ڈرتا ہوں
شہر ہی شیشے کا ہو جائے تو خطرہ کیا ہے
زور تنبیہ سے مت چھینیے بچوں کی چہک
کھلکھلا کر جو نہ ہنستا ہو وہ بچہ کیا ہے
بعد میں فیصلہ رہبر کے ہنر کا ہوگا
پہلے یہ بات تو واضح ہو کہ ہونا کیا ہے
اوب کر شدت اصرار سے حامی بھر دی
دیکھنا ہے مرے اقرار سے ہوتا کیا ہے
گر مری طرح تجھے بھی ہے یقین کامل
مرنا اک بار ہے ہر آن پہ مرتا کیا ہے
آپسی بات سے حل نکلے سبھی چاہتے ہیں
نذرؔ بتلائے کوئی صلح کا خاکہ کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.