میری خلوت سے ماسوا ہے کیا
میری خلوت سے ماسوا ہے کیا
یہ خلا واقعی خلا ہے کیا
نسل در نسل ہوں میں سرگرداں
تیری پہنائی کا سرا ہے کیا
بحر و بر ہو رہے ہیں زیر و زبر
آفرینش کی انتہا ہے کیا
اور ادھر جو غبار اٹھتا ہے
پھر سے مٹی کا ارتقا ہے کیا
وہ جو سسکی تھی مر چکی کب کی
اب یہ سینے میں گونجتا ہے کیا
قلب لشکر میں ڈھیر ہوں میں ادھر
میمنہ کیا ہے میسرہ ہے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.