میری خواہش بہتا پانی
میری خواہش بہتا پانی
میری قسمت ٹھہرا پانی
گور میں قلزم کی جا سویا
کوہ کی گود کا کھیلا پانی
اس کی پیاس کی خاطر میں نے
پہروں اوک میں رکھا پانی
روتے ہیں جب ہو جاتا ہے
اپنے سر سے اونچا پانی
جس برتن میں ڈالو اس کو
ہو جاتا ہے ویسا پانی
کچی چھت پر ٹوٹ کے برسا
بے حس بہرا اندھا پانی
پایابی سے ہار نہ مانو
مل جائے گا گہرا پانی
اس نگری میں دام نہ پوچھو
سستا خون ہے مہنگا پانی
اپنے عکس سے شرمندہ ہیں
پانی ہم کو کر گیا پانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.