میری کوئی تعریف نہیں ہے میں وقفوں وقفوں میں ہوں
میری کوئی تعریف نہیں ہے میں وقفوں وقفوں میں ہوں
جانے کن لمحوں میں نہیں ہوں جانے کن لمحوں میں ہوں
باقی حصہ پڑا ہوا ہے جانے کس تاریکی میں
میں بس اتنا ہی زندہ ہوں جس حد تک لفظوں میں ہوں
سانسوں کا آنا جانا میرے ہونے کی دلیل نہیں
دو سانسوں کے بیچ خلا کرنے والے لمحوں میں ہوں
مدت گزری ایک عبادت میں فریاد گزاری تھی
میں اپنی ہی ذات کے گھر میں ناجائز قبضوں میں ہوں
وہ اسلوب کہاں سے حاصل ہو جو مجھ کو نظم کرے
رزمیے کی ایک کتھا چھوٹی چھوٹی بحروں میں ہوں
- کتاب : mai.n ronaa chaahtaa huu.n (Pg. 17)
- Author : farhat ehsaas
- مطبع : sahitya akademi new delhi (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.