میری لو کو اب ہواؤں کا سہارا چاہئے
میری لو کو اب ہواؤں کا سہارا چاہئے
گر نہ جاؤں تیری باہوں کا سہارا چاہئے
گو یہ مشکل ہے مگر میں ڈھونڈھ لوں گا منزلیں
اس سفر میں مجھ کو راہوں کا سہارا چاہئے
دل کی دھڑکن زندگی اور تیرے اشکوں کی چمک
ان سزاؤں کو گناہوں کا سہارا چاہئے
خواہش فردوس اپنے دل میں اب تک ہے کہ ہم
کفر کر تو لیں خداؤں کا سہارا چاہئے
پھر سے کچھ الجھی ہوئی ہے زیست کی رد و بدل
پھر مجھے ماں کی دعاؤں کا سہارا چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.