میری نظر میں دوستو جس شہر کے گلزار ہیں
میری نظر میں دوستو جس شہر کے گلزار ہیں
سبزہ بڑا سرکش ہے واں اور سرد خوش رفتار ہیں
شاخیں ہیں واں آراستہ اور گل ہیں واں نو خاستہ
پیالے ہیں جن کے مدھ بھرے اور پیرہن زر کار ہیں
ہر ہر قدم پر خوب رو آرام جاں اور کام جو
آنکھوں میں غنچوں کی چٹک چہرے غضب گلنار ہیں
جتنے یہ کم آمیز ہیں اتنے ہی شوق انگیز ہیں
ظاہر میں جتنے سخت ہیں اتنے ہی کم آزار ہیں
ان کی نگہ کا صاعقہ کرتا ہے کار لائقہ
چکھیں جو اس کا ذائقہ ساتوں سمندر پار ہیں
حرف غلط دین کہن سارے حجابات بدن
آزاد ہیں سب مرد و زن سب آدمی سب یار ہیں
جاگے ہوئے ہیں میکدے ہر کفر و ایماں سے پرے
بکھری ہوئی تسبیح ہے ٹوٹے ہوئے زنار ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.