میری پلکوں پہ خواب رہنے دے
میری پلکوں پہ خواب رہنے دے
کچھ نہ کچھ اضطراب رہنے دے
حق بیانی تو میرا شیوہ ہے
مجھ کو زیر عتاب رہنے دے
تجھ کو فرصت ملے تو پڑھ لینا
مجھ کو مثل کتاب رہنے دے
تیری آنکھیں تو خود نشیلی ہیں
ذکر جام و شراب رہنے دے
تشنگی جب مرا مقدر ہے
میرے حق میں سراب رہنے دے
کوئی آیا ہے سج کے گلشن میں
آج ذکر گلاب رہنے دے
لکھ دے واعظ گناہ سب مجھ پر
نام اپنے ثواب رہنے دے
زندگی تو حباب ہے صارمؔ
اب مجھے تو حباب رہنے دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.