میری پرسش کو عدو ساتھ نہ لاؤ جاؤ
میری پرسش کو عدو ساتھ نہ لاؤ جاؤ
مجھ ستم دیدہ پہ یوں ظلم نہ ڈھاؤ جاؤ
کوئی دربار نہ دربان نہ آداب شہی
یہ تو اک خانۂ درویش ہے آؤ جاؤ
زندگی بھر تو کبھی تم نے دلاسا نہ دیا
کیوں مرے مرنے پہ اب آئے ہو جاؤ جاؤ
اے دلیران جہاں گیر جھجکتے کیوں ہو
کچھ ہنر عشق کے میداں میں دکھاؤ جاؤ
گنبد ذات سے نکلو کہ خداؤں کے خلاف
سب ہیں فریاد کناں ان کو بچاؤ جاؤ
وہ جو احباب کی ہیں نیش زنی کے منکر
آستینوں کے انہیں سانپ دکھاؤ جاؤ
ذکر جاناں ہی میں کہہ دو غم دوراں راہیؔ
رنگ محفل میں الگ اپنا جماؤ جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.