Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری راتوں کا سفر طور نہیں ہو سکتا

احمد شناس

میری راتوں کا سفر طور نہیں ہو سکتا

احمد شناس

MORE BYاحمد شناس

    میری راتوں کا سفر طور نہیں ہو سکتا

    تو نہ چاہے تو بیاں نور نہیں ہو سکتا

    میں نے ہجرت کے کئی دور کڑے دیکھے ہیں

    میں کتابوں سے کبھی دور نہیں ہو سکتا

    میری فطرت کہ میں کھل جاتا ہوں بے موسم بھی

    میری عادت کہ میں مجبور نہیں ہو سکتا

    تو نے کس شوق سے لکھا ہے تعارف میرا

    میں کسی لفظ میں محصور نہیں ہو سکتا

    میرے اندر بھی ترے نام کی چنگاری ہے

    تو مرے واسطے کیوں طور نہیں ہو سکتا

    جو یہاں لفظ کی سرحد کے ادھر رہتا ہے

    بستیوں میں کبھی مشہور نہیں ہو سکتا

    زندہ انساں اسے آباد کیا کرتے ہیں

    گھر کسی خواب سے معمور نہیں ہو سکتا

    گھر کے باہر سبھی لفظوں کے تماشائی ہیں

    گھر کے اندر کوئی مسرور نہیں ہو سکتا

    جسم کے سارے تقاضے ہیں ادھورے احمدؔ

    یہ تصور کبھی بھرپور نہیں ہو سکتا

    مأخذ :
    • کتاب : Salsal (Pg. 47)
    • Author : Ahmad Shanas
    • مطبع : Rahbar Book Service (2013)
    • اشاعت : 2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے