میری راتوں میں پھر اک بار ستارے چمکے
میری راتوں میں پھر اک بار ستارے چمکے
میری آنکھوں میں دل آویز نظارے چمکے
پھر فضاؤں میں مچلتا ہوا پاتا ہوں شباب
پھر بجھی آگ میں دو چار شرارے چمکے
پھر لب بام چمکتی ہوئی آنکھیں دیکھیں
پھر گناہوں کے ہوس کار اشارے چمکے
جن ستاروں کی چمک نے مجھے تڑپایا تھا
میری تقدیر پہ وہ رشک کے مارے چمکے
پھر صراحی نے ارادوں کو جوانی بخشی
خشک ساغر کے پھر اک بار کنارے چمکے
چاند اتنا نہ چمکتا کبھی دیکھا ساقی
میکدے میں جو سبو رات تمہارے چمکے
جن ستاروں کی چمک ماند پڑی تھی مظہرؔ
وہ ستارے مری آنکھوں کے سہارے چمکے
- کتاب : Khamyazah (Pg. 62)
- Author : Sayed Mazhar gilani
- مطبع : Sayed Suhail wajid Fauq (1978)
- اشاعت : 1978
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.