میری شکایتیں لیے بیٹھے الگ الگ
میری شکایتیں لیے بیٹھے الگ الگ
فتنے دئے گئے کہیں فتوے الگ الگ
ماں باپ کی بڑھاپے میں خدمت نہ کر سکے
بیٹوں نے گھر بنا لئے اپنے الگ الگ
اب دونوں کس کو کوسیں کسے بد دعائیں دیں
گھر والوں نے ہی کر دئے رشتے الگ الگ
پنچھی بچھڑ کے اپنے سروں کو نہ پیٹتے
صیاد گر بناتا نہ پنجرے الگ الگ
بے روزگار باپ کی آنکھوں میں ایک دن
دیکھے تھے میں نے درد کے نقشے الگ الگ
منظرؔ مری غریبی نے یہ دن دکھا دئے
رہنے لگے ہیں دوست بھی مجھ سے الگ الگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.