میری سوئی ہوئی قسمت کا ستارا جاگا
میری سوئی ہوئی قسمت کا ستارا جاگا
یا شب غم تری یادوں کا اجالا جاگا
اوڑھ کر سو گئے ہم ہجر کی لمبی چادر
جب نہ امکان ترے شام ملن کا جاگا
نیند کی گود میں سر جیسے ہی میں نے رکھا
بے قراری کا مری آنکھ میں صحرا جاگا
من کی جاگی ہوئی خواہش کو سلایا جس نے
اس کے نروان کا ایک ایک دریچا جاگا
حشر میں میرے گنہ کیا ہوئے داماندہ قدم
دست رحمت کا مرے سر پہ سہارا جاگا
کام مشکل سے بھی مشکل ہوا آسان بہت
جس گھڑی پیکر خاکی میں ارادہ جاگا
در معمول پہ سیلاب نے دستک کیا دی
آنکھ ملتے ہوئے دریا کا کنارا جاگا
شب نے آرام کا بستر ہی لگایا تھا ابھی
یک بہ یک نیند سے مقصودؔ سویرا جاگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.