میری تقدیر رہ گئی سوئی
میری تقدیر رہ گئی سوئی
التجا کر کے بات بھی کھوئی
دیکھ کر گلستاں کی بربادی
غم سے شبنم بھی رات بھر روئی
سرد مہری کے اس زمانے میں
کون کرتا ہے کس کی دل جوئی
الاماں دوپہر کی یہ گرمی
دھوپ بھی جا کے چھاؤں میں سوئی
بو کے کانٹے گلاب کون چنے
آگے آتی ہے اپنی ہی بوئی
اجلے اجلے وہ آج لگتے ہیں
ماش کی دال جس طرح دھوئی
ایک سے ایک آج اینٹھا ہے
خوش نہیں ہے کسی سے اب کوئی
سوز پرواز دیکھ کر ارشدؔ
شمع جل جل کے تا سحر روئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.