میری تجھ سے کیا ٹکر ہے
میری تجھ سے کیا ٹکر ہے
میں اک شے تو سوداگر ہے
خوابو تم آہستہ آنا
میری نیند کا پل جرجر ہے
غافل رہنے دو بچوں کو
پھر تو آگے ڈر ہی ڈر ہے
دکھیاروں کی اس بستی کے
ہر گھر میں اک پوجا گھر ہے
شام میں دن تبدیل ہوا اب
اب ہر سایہ قد آور ہے
اچھے موڈ میں ہے وہ دل کی
کہنے کا اچھا اَوسر ہے
ہاتھ ملاؤ اہل محبت
نفرت کافی طاقت ور ہے
سچ مت بولو اس پاگل سے
اس کے ہاتھوں میں پتھر ہے
غیبت کی اس آب و ہوا میں
سوربھؔ کا رہنا دوبھر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.