میری الفت نے کیا ان پہ اثر میرے بعد
میری الفت نے کیا ان پہ اثر میرے بعد
تھامے رہتے ہیں وہ ہاتھوں سے جگر میرے بعد
قدر جانی نہ مری دیدہ وری کی تا زیست
اپنے سے جھک گئی آپ ان کی نظر میرے بعد
کوئی ناقد نہ رہا جوہر رنگ و بو کا
چاک در چاک ہیں پھولوں کے جگر میرے بعد
پائے رفتار میں تحریک تھی میرے دم سے
کارواں بھول گیا ذوق سفر میرے بعد
رونق گردش ایام تھی قسمت میری
اڑ گیا رنگ رخ شام و سحر میرے بعد
کوئی دیوانہ سر منزل مقصد نہ رہا
خضر نے ترک کیا عزم سفر میرے بعد
ہاتھ آتا ہے کہیں مجھ سا بھی دیوانہ سروشؔ
ٹھوکریں کھائے گی لیلائے ہنر میرے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.