میری انگلی کی انگوٹھی میں لگی پتھر کی آنکھ
میری انگلی کی انگوٹھی میں لگی پتھر کی آنکھ
اور دریچوں میں سمٹ آئی محلے بھر کی آنکھ
میں تو پگلی تھی مجھے تو تھا ہی رنگوں کا جنوں
قصر میں اس شخص کے چندھیائی تھی اکثر کی آنکھ
اس شب خود آگہی میں آئنے بولا کیے
جیسے پتھرانے لگی خود میرے ہی اندر کی آنکھ
ہم اسے اپنے لیے محدود سمجھے تھے مگر
اب کھلا اس چاند پر عرصے سے تھی گھر گھر کی آنکھ
سادگی میں ہم حمیراؔ جانے کیا کیا کہہ گئے
کس قدر آہستگی سے ہنس پڑی پتھر کی آنکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.