Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری انگلی کی انگوٹھی میں لگی پتھر کی آنکھ

حمیرا رحمان

میری انگلی کی انگوٹھی میں لگی پتھر کی آنکھ

حمیرا رحمان

MORE BYحمیرا رحمان

    میری انگلی کی انگوٹھی میں لگی پتھر کی آنکھ

    اور دریچوں میں سمٹ آئی محلے بھر کی آنکھ

    میں تو پگلی تھی مجھے تو تھا ہی رنگوں کا جنوں

    قصر میں اس شخص کے چندھیائی تھی اکثر کی آنکھ

    اس شب خود آگہی میں آئنے بولا کیے

    جیسے پتھرانے لگی خود میرے ہی اندر کی آنکھ

    ہم اسے اپنے لیے محدود سمجھے تھے مگر

    اب کھلا اس چاند پر عرصے سے تھی گھر گھر کی آنکھ

    سادگی میں ہم حمیراؔ جانے کیا کیا کہہ گئے

    کس قدر آہستگی سے ہنس پڑی پتھر کی آنکھ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے