میری وفائیں یاد کرو گے
میری وفائیں یاد کرو گے
روؤ گے فریاد کرو گے
ہم بھی ہنسیں گے تم پر اک دن
تم بھی کبھی فریاد کرو گے
محفل کی محفل ہے غمگیں
کس کس کا دل شاد کرو گے
آ کر بھی ناشاد کیا تھا
جا کر بھی ناشاد کرو گے
ختم ہوئی دشنام طرازی
یا کچھ اور ارشاد کرو گے
مجھ کو تو برباد کیا ہے
اور کسے برباد کرو گے
چھوڑو بھی تاثیرؔ کی باتیں
کب تک اس کو یاد کرو گے
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 287)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.