میری وحشت کا نظارہ نہیں ہوتا مجھ سے
میری وحشت کا نظارہ نہیں ہوتا مجھ سے
اپنا ہونا بھی گوارہ نہیں ہوتا مجھ سے
میں جو یہ معجزۂ عشق لیے پھرتا ہوں
ایک جگنو بھی ستارہ نہیں ہوتا مجھ سے
گھیر رکھا ہے مجھے چاروں طرف سے اس نے
اس تعلق سے کنارہ نہیں ہوتا مجھ سے
میں ہوں دہلیز پہ رکھے ہوئے پتھر کی طرح
اب محبت میں گزارہ نہیں ہوتا مجھ سے
کام جتنے بھی کیے سارے ادھورے ہی رہے
اور یہ عشق بھی سارا نہیں ہوتا مجھ سے
کیا کہا عشق کروں وہ بھی نئے جذبے سے
جی نہیں اب یہ دوبارہ نہیں ہوتا مجھ سے
صرف لے دے کے صفیؔ سانس بچا رکھی ہے
اب کوئی اور خسارہ نہیں ہوتا مجھ سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.