Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری وحشت کا ترے شہر میں چرچا ہوگا

شاذ تمکنت

میری وحشت کا ترے شہر میں چرچا ہوگا

شاذ تمکنت

MORE BYشاذ تمکنت

    میری وحشت کا ترے شہر میں چرچا ہوگا

    اب مجھے دیکھ کے شاید تجھے دھوکا ہوگا

    صاف رستہ ہے چلے آؤ سوئے دیدہ و دل

    عقل کی راہ سے آؤ گے تو پھیرا ہوگا

    کون سمجھے گا بھلا حسن گریزاں کی ادا

    میرے عیسیٰ نے مرا حال نہ پوچھا ہوگا

    وجہ بے رنگیٔ ہر شام و سحر کیا ہوگی

    میں نے شاید تجھے ہر رنگ میں دیکھا ہوگا

    اب کہیں تو ہی ڈبووے ہمیں اے موج سراب

    ورنہ پھر شکوۂ پایابی دریا ہوگا

    کوئی تدبیر بتا اے دل آزار پسند

    اس کو جی جاں سے بھلانے میں تو عرصہ ہوگا

    حسن کی خلوت سادہ بھی ہے صد بزم طراز

    عشق محفل میں بھی ہوگا تو اکیلا ہوگا

    جھٹپٹا چھایا ہے کون آیا ہے دروازے پر

    دیکھنا شاذؔ کوئی صبح کا بھولا ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e- Shaz Tamkanat (Pg. 143)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے