میری ذرا سی بات کا اب تک ملال ہے
میری ذرا سی بات کا اب تک ملال ہے
مجھ سے کبھی تو پوچھ لیں کیا حال چال ہے
خاموشیوں کے کھیل میں نقصان یہ ہوا
پہلا سوال کون کرے یہ سوال ہے
روشن تھے چاہتوں کے دیے وہ بھی بجھ گئے
دل غمزدہ ہے اور محبت نڈھال ہے
جب تک رہا وہ ساتھ مجھے زندگی ملی
بچھڑا ہے اس طرح سے کہ جینا محال ہے
مطلع کہوں یا کوئی مکمل غزل کہوں
کچھ بھی کروں بیان ادھورا خیال ہے
ہوتا نہیں ہے کچھ بھی کبھی اتفاق سے
جو کچھ بھی ہو رہا ہے یہ اس کا کمال ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.