میری زندگی کا ہے انحصار گل و سمن کے نکھار پر
میری زندگی کا ہے انحصار گل و سمن کے نکھار پر
میں چمن میں چاہے جہاں رہوں میرا حق ہے فصل بہار پر
ہے جنوں بھی چاک قبا بھی ہے وہی قید و بند کی سختیاں
ہے زمانے بھر کے ستم روا مری ایک ذات فگار پر
مرا باغ خار نگاہ شب مرا شہر سب کی نظر میں ہے
جو بلا چلی تو ٹھہر گئی اسی ایک اجڑے دیار پر
رہی وقف غم مری زندگی مگر ایک بات کی ہے خوشی
کہ مری حیات کا قافلہ چلا سمت جلوۂ یار پر
مرا دل اداس ہے شادؔ زاغ و زغن کے شور کے درمیاں
مری آنکھ چشمۂ خوں ہوئی ہے چمن کی حالت زار پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.