Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میناروں پر جیسے جیسے شام بکھرتی جاتی ہے

فریحہ نقوی

میناروں پر جیسے جیسے شام بکھرتی جاتی ہے

فریحہ نقوی

MORE BYفریحہ نقوی

    میناروں پر جیسے جیسے شام بکھرتی جاتی ہے

    منظر اور دل دونوں میں ویرانی بھرتی ہے

    شہر کے بارہ دروازے ہیں جانے کہاں سے آئے وہ

    شہزادی یہ سوچ کے ہر در روشن کرتی جاتی ہے

    مسجد کے دالان سے لے کر گھنگھرو کی جھنکار تلک

    ایک گلی کئی صدیوں سے چپ چاپ گزرتی جاتی ہے

    راوی تو اب بھی زندہ ہے لیکن اس کے سینے میں

    دھڑکن دھڑکن بہتی ایک روایت مرتی جاتی ہے

    زرد فصیلیں ڈھلتا سورج دیکھ کے ایسا لگتا ہے

    قلعے پر اب دھیرے دھیرے رات اترتی جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے