میرؔ کا سوز بیاں ہو تو غزل ہوتی ہے
میرؔ کا سوز بیاں ہو تو غزل ہوتی ہے
داغؔ کا لطف زباں ہو تو غزل ہوتی ہے
دل تو روئے مگر آنکھوں میں تبسم جھلکے
یہ اگر رنگ فغاں ہو تو غزل ہوتی ہے
دوست کی یاد میں جذبات پہ آتا ہے نکھار
ہجر کی رات جواں ہو تو غزل ہوتی ہے
یک نفس سوز سے ممکن نہیں تکمیل غزل
ہر نفس شعلہ بجاں ہو تو غزل ہوتی ہے
ہاں اچٹتی سی نظر بھی ہے کوئی چیز مگر
یہی نشتر رگ جاں ہو تو غزل ہوتی ہے
صادق العشق ہی یہ نکتہ سمجھتے ہیں سحابؔ
حسن دل کا نگراں ہو تو غزل ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.