میرؔ کی طرح جو دیوانہ نہیں ہو سکتا
میرؔ کی طرح جو دیوانہ نہیں ہو سکتا
اس کا اک لفظ بھی با معنی نہیں ہو سکتا
زندگی تیرے تعاقب میں وہاں آ پہنچے
لوٹ کر اب کبھی گھر جانا نہیں ہو سکتا
ماں سی ہستی کے کلیجے کو جلانے والے
تجھ سے ہرگز مرا یارانہ نہیں ہو سکتا
بے وفائی پہ ندامت سے سسکتے رہئے
سو جنم رونا بھی ہرجانہ نہیں ہو سکتا
جانے کس کرب میں اشکوں سے شرابی نے لکھا
خانۂ بادہ دوا خانہ نہیں ہو سکتا
مجھ کو قرآن سنا میرؔ کی غزلیں نہ سنا
کوئی جگنو مرا پیمانہ نہیں ہو سکتا
کاغذی شمع پہ سانسوں کو لٹا دے طاہرؔ
اتنا نادان تو پروانہ نہیں ہو سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.