میرؔ کیا چیز ہے سوداؔ کیا ہے
میرؔ کیا چیز ہے سوداؔ کیا ہے
مجھ کو ان لوگوں کی پروا کیا ہے
یہ اگر عرصے میں آئے زیں پیش
دیکھ تو میرا بھی شہرہ کیا ہے
اے صبا شمع سحر کو نہ ستا
اب بجھی جائے ہے عرصہ کیا ہے
گر کیا قتل کسی کو تو کیا
چلو اس بات کا چرچا کیا ہے
ایک دن اس کے میں در تک جو گیا
یہ سمجھ دیکھوں تو ہوتا کیا ہے
تھے کئی شخص بہم حرف زناں
میں کہا ان سے یہ غوغا کیا ہے
سن کے واں سے جو نکل آیا ایک
وہ مجھے دیکھ کے کہتا کیا ہے
آپ جو دیر سے اس جا ہیں کھڑے
یہ کہیں آپ نے بیچا کیا ہے
مل گئے خاک میں ہم اب تو کہہ
مصحفیؔ تیری تمنا کیا ہے
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-doom) (Pg. 260)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.