میٹھے چشموں سے خنک چھاؤں سے دور
میٹھے چشموں سے خنک چھاؤں سے دور
زخم کھلتے ہیں ترے گاؤں سے دور
سنگ منزل نے لہو اگلا ہے
دور ہم بادیہ پیماؤں سے دور
کتنی شمعیں ہیں اسیر فانوس
کتنے یوسف ہیں زلیخاؤں سے دور
کشت امید سلگتی ہی رہی
ابر برسا بھی تو صحراؤں سے دور
جور حالات بھلا ہو تیرا
چین ملتا ہے شناساؤں سے دور
جنت فکر بلاتی ہے چلو
دیر و کعبہ سے کلیساؤں سے دور
رقص آشفتہ سراں دیکھیں گے
دور ان انجمن آراؤں سے دور
جستجو ہے در یکتا کی شکیبؔ
سیپیاں چنتے ہیں دریاؤں سے دور
- کتاب : Kulliyat-e-Shakiib Jalali (Pg. 181)
- Author : Mohd Nasir Khan
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.