میٹھی دھن میں گا کے ہمیں بلاتا ہے اس مندر میں
میٹھی دھن میں گا کے ہمیں بلاتا ہے اس مندر میں
کون بھگت یہ صبح سویرے آتا ہے اس مندر میں
پیاسی دیوی مانگ رہی ہے رکت کا پیالا بھگتوں سے
دیکھیں اب کے کون سورما جاتا ہے اس مندر میں
اونچے آسن بیٹھنے والا اونچی پدوی پاتا ہے
گرے ہوؤں کو پگلے کون اٹھاتا ہے اس مندر میں
یہاں تو سب بہرے بستے ہیں دیوتا ہوں یا بھگت مہنت
کس کو اپنے دل کا درد سناتا ہے اس مندر میں
پتھر نے کب کس کو دی ہے من چاہی بھکشا بتلا
کس کے آگے ہاتھ اپنے پھیلاتا ہے اس مندر میں
کون یہاں آتا ہے ورنہ صبح کو اٹھ کر جلدی میں
ہمیں تو بس اک بت کا روپ لبھاتا ہے اس مندر میں
کون سنے گا تیرے دکھ کو ہری ہری کے کرتن میں
کہہ کر کیوں تو اپنی بات گنواتا ہے اس مندر میں
یہی سمجھتا ہے کہ اب بھگوان اسی کے بس میں ہیں
جو بھی ماتھے تلک لگا کر آتا ہے اس مندر میں
وہ جو کھویا سا رہتا ہے نام ہے جس کا پاشیؔ جی
کیا وہ اب بھی شام سویرے آتا ہے اس مندر میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.