Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مل گئی دل کو رہائی ہجر کی زنجیر سے

سحر علیگ

مل گئی دل کو رہائی ہجر کی زنجیر سے

سحر علیگ

MORE BYسحر علیگ

    مل گئی دل کو رہائی ہجر کی زنجیر سے

    آ گئے ہیں وہ اگرچہ آئے ہیں تاخیر سے

    دیکھ کر ہنستے ہیں سارے بام و در رنگت مری

    کرنے لگتی ہوں میں باتیں جب تری تصویر سے

    میں نے سوچا تھا کسی پر کھل نہ پائیں گے مگر

    راز میرے کھل گئے ہیں سب مری تحریر سے

    کیا ملا تم کو وفا سے درد پیہم کے سوا

    مدعا یہ پوچھنا ہے مجھ کو مل کر ہیر سے

    گھر ملا کچھ کو کسی کو مال و دولت مل گئی

    میرے سر دستار آئی باپ کی جاگیر سے

    اک سبق ہم نے پڑھا ہے عشق کی تفسیر کا

    غالبؔ و سوداؔ و مومنؔ اور دردؔ و میرؔ سے

    اس سے باتیں کر کے مجھ کو بارہا ایسا لگا

    جیسے باتیں کر رہی تھی میں کھلی شمشیر سے

    جس سے ملنا ہی نہیں تھا اس سے ملنا کیوں لکھا

    بس یہی شکوہ مجھے ہے کاتب تقدیر سے

    ٹوٹتا ہو گھر کسی کا گر تمہارے خواب سے

    ٹوٹنا بہتر ہے ایسے خواب کا تعبیر سے

    ہر کوئی گریہ کناں ہے دیکھ کر رونا مرا

    ہر طرف ہے درد میرے درد کی تاثیر سے

    کرچیاں اتنی ہوئی ہیں میرے خوابوں کی سحرؔ

    خون رستا ہے مسلسل اس دل نخچیر سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے