Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مل گیا جب وہ نگیں پھر خوبیٔ تقدیر سے

شعیب نظام

مل گیا جب وہ نگیں پھر خوبیٔ تقدیر سے

شعیب نظام

MORE BYشعیب نظام

    مل گیا جب وہ نگیں پھر خوبیٔ تقدیر سے

    دل کو کیا کیا وحشتیں ہیں سنگ کی تاثیر سے

    جلتا بجھتا ایک جگنو کی طرح تیرا خیال

    بس یہی نسبت ہے اپنی رات کو تنویر سے

    پھر ہوا کے ہاتھ پر بیعت کو دل بیتاب ہے

    آنکھ پھر روشن ہوئی ہے گرد کی تحریر سے

    شب نہ جانے آنکھ پر کیا راز افشا کر گئی

    خواب چکناچور ہو کر رہ گئے تعبیر سے

    خود فریبی ہے کہ اس کو آگہی کا نام دوں

    اپنی قامت ناپتا ہے آج وہ شمشیر سے

    اس شکستہ گھر کا گرنا یوں لگا مجھ کو نظامؔ

    ٹوٹ جائے اک کڑی جیسے کسی زنجیر سے

    مأخذ :
    • کتاب : Aks e Gumgushta (Pg. 10)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے