مل گیا شرع سے شراب کا رنگ
مل گیا شرع سے شراب کا رنگ
خوب بدلا غرض جناب کا رنگ
چل دیے شیخ صبح سے پہلے
اڑ چلا تھا ذرا خضاب کا رنگ
پائی ہے تم نے چاند سی صورت
آسمانی رہے نقاب کا رنگ
صبح کو آپ ہیں گلاب کا پھول
دوپہر کو ہے آفتاب کا رنگ
لاکھ جانیں نثار ہیں اس پر
دیدنی ہے ترے شباب کا رنگ
ٹکٹکی بندھ گئی ہے بوڑھوں کی
دیدنی ہے ترے شباب کا رنگ
جوش آتا ہے ہوش جاتا ہے
دیدنی ہے ترے شباب کا رنگ
رند عالی مقام ہے اکبرؔ
بو ہے تقویٰ کی اور شراب کا رنگ
- کتاب : kulliyat-e-akbar allahabadi (Pg. 38)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.