مل جائے غم جاناں جس کو کچھ اس کو غم و آلام نہیں
مل جائے غم جاناں جس کو کچھ اس کو غم و آلام نہیں
یہ غم ہے وہ غم جس سے بڑھ کر دنیا میں کوئی آرام نہیں
آرام سے ہم کو کیا نسبت ہے عزم جواں اعلیٰ ہمت
منزل پہ پہنچ کر دم لیں گے یا صبح نہیں یا شام نہیں
مے نوش تو ہوں مدہوش نہیں یہ بھی تو ہے پاس حسن ادب
محفل میں ہے جام و مینا بھی گردش میں مگر گلفام نہیں
ہم اہل جنوں کی محفل میں کچھ اہل خرد بھی ہیں لیکن
وہ ہوش کی باتیں کرتے ہیں یاں ہوش کا کوئی کام نہیں
مقدور کا سب کو ملتا ہے کیوں فکر کریں اس کی خالدؔ
ہاں فکر ابد تو لازم ہے تقدیر پہ یہ الزام نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.