Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مل کے قطرے بھی سمندر سے سمندر ہو گئے

راجیو ریاض پرتاپ گڑھی

مل کے قطرے بھی سمندر سے سمندر ہو گئے

راجیو ریاض پرتاپ گڑھی

MORE BYراجیو ریاض پرتاپ گڑھی

    مل کے قطرے بھی سمندر سے سمندر ہو گئے

    کتنے پستہ قد مقدر کے سکندر ہو گئے

    چھوڑ کر سب لہلہاتے کھیت پاگل پن میں ہم

    شہر آئے اور یہاں بنیوں کے نوکر ہو گئے

    آج تک ہیں منتظر جو کر نہ پائے دستیاب

    قدر اس نے کی نہیں جس کو میسر ہو گئے

    چاہتے تھے درد ہم کرنا زمانے سے بیاں

    بس اسی کوشش میں جانے کب سخنور ہو گئے

    گاؤں میں یاروں سے لڑ کر ہنستے روتے تھے ریاضؔ

    ٹھوکریں کھا کھا کے ہم شہروں میں پتھر ہو گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے