ملا ہے جب بھی وہ مجھ سے تو اجنبی کی طرح
ملا ہے جب بھی وہ مجھ سے تو اجنبی کی طرح
کبھی کسی کی طرح اور کبھی کسی کی طرح
جو اپنی ذات سے نکلا ہے آگہی کی طرح
وہ آسمان پہ چمکا ہے روشنی کی طرح
بہار و نکہت گل ڈھونڈتے ہو گلشن میں
فریب خوردہ ہو تم بیسویں صدی کی طرح
بساط زیست لپیٹو کہ مات کھائے ہو
مرے نہ موت کوئی ایسی زندگی کی طرح
اس اہتمام سے کہئے اگر غزل کہئے
کہ کوئی حسن نہیں حسن سادگی کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.