Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملا ہوا کبھی سینے سے ان کے سینہ تھا

رنج حیدرآبادی

ملا ہوا کبھی سینے سے ان کے سینہ تھا

رنج حیدرآبادی

MORE BYرنج حیدرآبادی

    ملا ہوا کبھی سینے سے ان کے سینہ تھا

    عجب وہ روز تھے یا رب عجب مہینہ تھا

    عدم میں جا کے کہیں گے ہر ایک سے ہم بھی

    عبث فضول جہاں میں ہمارا جینا تھا

    دغا رقیب نے کی آپ سے تو کیا شکوہ

    زمانہ اس کو کہے گا کہ وہ کمینہ تھا

    یہ کیا کہ یوں ہی چلے میکدے سے حضرت شیخ

    تمہیں خدا کی قسم کوئی گھونٹ پینا تھا

    جو تم نے سینہ مرا چاک چاک کر ڈالا

    ہر ایک زخم کو تار نگہ سے سینا تھا

    مہک رہا تھا مرا گھر تمام وصل کی شب

    وہ عطر بیز کسی کا بھی کیا پسینا تھا

    نہیں ہے دل جو ہمارا تو شب کو محفل میں

    ذرا خیال کرو خود ہی کس نے چھینا تھا

    جو تم نے لیتے ہی جلدی سے اس کو توڑ دیا

    ہمارا دل تھا کوئی یا یہ آبگینہ تھا

    وہ رند ہوں کہ زباں پر بھی وقت مرگ مری

    صراحی و خم و جام و ایاغ و مینا تھا

    یہاں رہی کہ وہاں پہونچی رنجؔ کی میت

    زباں پہ اس کی مگر رات دن مدینہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے