ملا کے آنکھ کبھی بے قرار ہونے دو
ملا کے آنکھ کبھی بے قرار ہونے دو
مجھے بھی لمس نظر کا شکار ہونے دو
خزاں کے دور میں بجلی گرا کے کیا حاصل
رکو چمن میں ذرا سی بہار ہونے دو
تمام عمر کٹی آگہی کے گھیرے میں
بڑی تھکن ہے ذرا سا خمار ہونے دو
ابھی سے خواب میں آنے کی التجا نہ کرو
مجھے بھی نیند کے رتھ پر سوار ہونے دو
وہ جس نے مار دیا پشپؔ آہوئے امید
اسی شکاری کو اب کے شکار ہونے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.