ملا کے ہاتھ دلوں میں کشیدگی رکھنا
ملا کے ہاتھ دلوں میں کشیدگی رکھنا
کہاں کا ظرف ہے چاہت میں دشمنی رکھنا
میں ڈھونڈ لوں گا اندھیروں میں راستہ اپنا
تم اپنے گھر کے دریچے میں روشنی رکھنا
پگھل نہ جائے کہیں لمس کی حرارت سے
تم آئنے کو ذرا خود سے دور ہی رکھنا
تمہیں قسم ہے مرے اعتبار کی خاطر
ملو کسی سے تو لہجے میں تازگی رکھنا
مرے دکھوں کو سمجھنا محال ہے صابرؔ
کہ میں نے سیکھ لیا زیر لب ہنسی رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.