ملا نہ ایک بھی قطرہ شراب دھرتی پر
ملا نہ ایک بھی قطرہ شراب دھرتی پر
میں چیختا ہی رہا آب آب دھرتی پر
یہی تو غم ہے کہ اپنے کسی بھی مقصد میں
میں ہو سکا نہ کبھی کامیاب دھرتی پر
میں آسمانوں کا ٹوٹا ہوا ستارہ ہوں
سجاؤں کیسے کوئی رنگیں خواب دھرتی پر
خدا کے واسطے لوگوں پہ کچھ ترس کھاؤ
لہو بہاؤ نہ تم بے حساب دھرتی پر
مری صداؤں کو کب تک دباؤ گے دانشؔ
کبھی تو لائیں گی یہ انقلاب دھرتی پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.